Utv Pakistan Urdu News Utv Pakistan Urdu News Author
Title: آئندہ مالی سال کا وفاقی بجٹ کچھ دیر بعد پیش کیا جائے گا
Author: Utv Pakistan Urdu News
Rating 5 of 5 Des:
ا سلام آباد:  وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار ساڑھے 4 ہزار ارب روپے كے لگ بھگ مالیت كا وفاقی بجٹ آج پارلیمنٹ میں  پیش كریں گے۔ وفاقی وزیرخزان...
اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار ساڑھے 4 ہزار ارب روپے كے لگ بھگ مالیت كا وفاقی بجٹ آج پارلیمنٹ میں  پیش كریں گے۔
وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار آئندہ مالی سال 17-2016 کے لیے ساڑھے 4 ہزار ارب روپے کے لگ بھگ مالیت كے حجم پر مشتمل وفاقی بجٹ آج شام پارلیمنٹ میں  پیش كریں گے۔ آئندہ مالی سال كے وفاقی بجٹ میں ماضی كے 10،10 فیصد كے 2 ایڈہاك ریلیف تنخواہوں میں شامل كركے سركاری ملازمین كی تنخواہوں میں 5 سے 10 فیصد اضافہ كرنے كی تجویزدی گئی ہے جس كے بعد نظر ثانی شدہ پے اسكیلز جاری كیے جائیں گے، اس كے علاوہ میڈیكل الاؤنس اور كنوینس الاؤنس میں بھی اضافے كی تجویزہے جب کہ ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن میں 15 فیصد اضافے کی تجویز ہے۔ ذرائع كے مطابق بجٹ كے مجوزہ مسودے میں دیئے گئے اعداد و شمار كے مطابق آئندہ مالی سال کے لئے دفاعی بجٹ 860 ارب روپے جب کہ ٹیکس وصولیوں کا ہدف 3 ہزار620 ارب اور سالانہ ترقیاتی پروگرام کا حجم ایک ہزار 675 ارب روپے رکھا گیا ہے جس میں سے وفاقی پی ایس ڈی پی كا حجم 800 ارب روپے كے لگ بھگ ہوگا۔
آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ٹیكس وصولیوں  كا ہدف 3620 ارب روپے مقرر كرنے كی تجویز دی گئی ہے ، بجٹ میں قرضوں پر سود كی ادائیگی كے لئے 1354 ارب روپے، پنشن كی ادائیگی كے لئے 245 ارب روپے، وفاقی حكومت كے سروس ڈلیوری كے اخراجات كے لئے 348 ارب روپے، سبسڈیز كیلئے 169 ارب روپے، صوبوں  كو گرانٹس كی ادائیگی كے لئے 40 ارب روپے اور دیگر گرانٹس كی مد میں 54 ارب روپے مختص كرنے كی تجویز زیرغورہے۔
بجٹ میں 250 ارب روپے کے نئے ٹیکس لگانے کی تجویز ہے، اسٹیشنری، سیمنٹ، سگریٹ، مشروبات، میپ اپ کے سامان، پینٹش وارنش، انجم آئل، گیئرآئل، ایئرکنڈیشنر، ڈبے کے دودھ اور پولٹری فیڈ پر بھی ٹیکس لگانے کی تجویز زیرغور ہے جب کہ گاڑیوں کی لیزنگ پر 2 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس، کمرشل صارفین کے لئے بجلی پر ٹیکس 10 سے بڑھا کر 12 فیصد اور مالدار لوگوں پر سپر ٹیکس جاری رکھنے کی تجویز ہے۔ لینڈ ڈویلپرز اور بلڈرز پر 33 روپے فی مربع فٹ ٹیکس، شادی ہالوں پر حجم کے مطابق ٹیکس، اسٹاک ایکسچینج ممبران کے کمیشن پر ٹیکس 0.01 سے 0.02 فیصد ٹیکس بڑھانے کی تجویز ہے جب کہ اکانومی کلاس کے فضائی ٹکٹ پر 3 ہزار روپے ٹیکس عائد کیا جائے گا۔
بجٹ میں یوریا کھاد کی قیمتوں میں کمی کا امکان ہے جب کہ کپاس اور چاول کے چھوٹے کاشتکاروں کو زر تلافی دینے کی تجویز ہے، کسانوں کو سولر پمپس کی فراہمی  کے لئے بجٹ مختص کیا جائے گا۔ زرعی ادویات، خام مال اور پلاسٹک مصنوعات سستی کئے جانے کا امکان ہے۔
آئندہ مالی سال کے بجٹ میں وزارت انسانی حقوق کے لیے 17کروڑ روپے ، وزارت قانون و انصاف کے لیے ایک ارب پچاس کروڑ روپے، وزارت خارجہ کے لیے 50 کروڑ روپے، وزارت مواصلات کے لیے پانچ ارب 28کروڑ روپے ، دفاعی پیدا وار کے لیے دو ارب تیس کروڑ روپے، : ایوی ایشن ڈویژن چار ارب 69کروڑ روپے ، کابینہ ڈویژن 36کروڑ روپے ، کیڈ کے لئے 2 ارب 56 کروڑ روپے مختص کرنے کی تجویزہے۔ وزارت امور کشمیر و گلگت بلتستان کے لیے 25ارب اور 75کروڑ روپے ، ایچ ای سی کے لیے 21 ارب 48 کروڑ روپے، وزارت ہیلتھ سروسز کے لیے 24 ارب 95 کروڑ، اٹامک انرجی کمیشن کے لیے 27 ارب 56 کروڑ، وزارت دفاع کے لیے دو ارب 52 کروڑ، وزارت داخلہ کے لیے 11 ارب 55 کروڑ، وزارت پانی و بجلی کے لیے 31 ارب 71 کروڑ ، سیفران کے لیے 22 ارب 30 کروڑ، وزارت جہاز رانی و بندر گاہوں کے لیے 11 ارب 99 کروڑ، ریلوے کے منصوبوں کے لیے 41 ارب  اور وزات منصوبہ بندی و ترقی  کے لئے 11 ارب 99 کروڑ روپے مختص کرنے تجویز دی گئی ہے۔
بجٹ میں وفاقی خصوصی ترقیاتی منصوبوں کے لیے 28 ارب روپے، کمیونٹی ڈویلپمنٹ کے لیے 20 ارب ، این ایچ اے کے منصوبوں کے لیے 188 ارب روپے اورواپڈا کے لیے 130 ارب روپے مختص کرنے کی تجویزہے۔ صوبوں کے لیے 875 ارب روپے اور وفاقی ڈویژنوں کے لیے 282 ارب روپے مختص کرنے کی تجویزہے۔

About Author

Advertisement

Post a Comment

 
Top