Utv Pakistan Urdu News Utv Pakistan Urdu News Author
Title: کوڈ مشینیں جو امریکہ، جرمنی کے لیے ’انڈیا، پاکستان اور ایران کی خفیہ معلومات چراتی رہیں‘
Author: Utv Pakistan Urdu News
Rating 5 of 5 Des:
سوئس کمپنی کرپٹو اے جی نے سرد جنگ سے لے کر 2000 کی دہائی تک 120 حکومتوں کو ان کوڈنگ ڈیوائسز (یعنی وہ آلات جو خفیہ پیغامات کو چھپانے کے لی...
Swiss company Crypto made CX-52 encryption machines
سوئس کمپنی کرپٹو اے جی نے سرد جنگ سے لے کر 2000 کی دہائی تک 120 حکومتوں کو ان کوڈنگ ڈیوائسز (یعنی وہ آلات جو خفیہ پیغامات کو چھپانے کے لیے استعمال کی جاتی ہیں) فراہم کی تھیں لیکن واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق ان ممالک کو یہ معلوم نہیں تھا کہ اس کمپنی کی اصل خفیہ مالک سی آئی اے جس کا مغربی جرمنی کی خفیہ ایجنسی سے اشتراک تھا۔
تاہم اطلاعات کے مطابق ان دونوں اداروں کے جاسوسوں نے ان آلات میں ایک ایسا نظام رکھا جس کے ذریعے وہ ان حکومتوں کے خفیہ پیغامات چوری کر سکتے تھے۔
جن ممالک کے پیغامات چوری کیے گئے ان میں ایران، انڈیا اور پاکستان شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

امریکی انٹیلیجنس ایجنسی سی آئی اے اور جرمن انٹیلیجنس بی این ڈی کے اشتراک سے معلومات چوری کرنے کے اس انتہائی حساس پروگرام کی تفصیلات امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ، جرمن براڈ کاسٹر ذی ڈی ایف، اور سوئس چینل ایس آر ایف نے شائع کی ہیں۔
ان خبر رساں اداروں کو سی آئی اے کی ایک تاریخی داخلی دستاویز ملی جس میں اس آپریشن کو گذشتہ صدی کے دوران انٹیلیجنس کی دنیا کی سب سے بڑی ’کارروائی‘ قرار دیا گیا۔
1980 کی دہائی میں امریکی حکام نے جن غیر ملکی پیغامات کا جائزہ لیا تھا، اس میں سے تقریباً 40 فیصد کرپٹو مشینز کے ذریعے حاصل کیے گئے تھے اور اس کمپنی نے جو لاکھوں ڈالر منافع کمایا وہ سی آئی اے اور بی این ڈی کو دیا جاتا تھا۔
سی آئی اے کی اس آپریشن کے بارے میں ایک رپورٹ یں کہا گیا کہ ’غیر ملکی حکومتیں امریکی اور جرمنی کو اچھی خاصی رقم ادا کر رہے تھے جبکہ ان کی خفیہ معلومات کم از کم دو (اور کچھ کیسز میں پانچ یا چھ) ممالک کو مل جاتی تھیں۔‘
واشنگٹن پوسٹ کے مطابق اس آپریشن کے ذریعے امریکہ نے 1979 میں ایران میں امریکی سفارتکاروں کے بحران کے دوران ایرانی حکام پر نظر رکھی اور فاک لینڈ جنگ کے دوران آرجنٹینا کی فوج کی معلومات برطانیہ کو دیں۔

About Author

Advertisement

Post a Comment

 
Top