پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کی بندرگاہ کے علاقے کیماڑی میں زیرہلی گیس سے ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد تو درجن سے زیادہ ہو گئی ہے لیکن یہ گیس ہے کون سی اور کہاں سے خارج ہو رہی ہے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے ادارے دو دن سے زیادہ وقت گزرنے کے باوجود اس کا سراغ لگانے میں کامیاب نہیں ہو سکے ہیں۔
سندھ کے محکمۂ صحت کے مطابق زیلی گیس سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 14 ہو گئی ہے۔
اس سے قبل سندھ کے وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ نے منگل کو صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا تھا کہ گیس سے 250 کے قریب افراد متاثر ہوئے جن میں سے اکثریت کو طبی امداد کے بعد فارغ کر دیا گیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔ ’آج کے اس جدید دور مین گیس خارج ہونے کی وجوہات کا پتہ لگ جانا چاہیے تھا اور اس سلسلے میں ایس او پیز اپنی جگہ موجود ہیں۔‘
Post a Comment